21 جنوری، 2015، 3:51 PM

رہبر معظم انقلاب اسلامی

قومی افتخار کا جذبہ، عظیم کامیابیوں اور افتخارات کی جانب حرکت کا سبب

قومی افتخار کا جذبہ، عظیم کامیابیوں اور افتخارات کی جانب حرکت کا سبب

مہر نیوز/ 21 جنوری / 2015 ء : رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج صبح ایشیائی اور اینچئون مقابلوں میں شریک کھلاڑیوں سے ملاقات میں فرمایا: چیمپئن کے پلیٹ فارم پر معنویت کا مظاہرہ، ایرانی قوم کی معنوی استقامت کی پہچان ہے اور قومی افتخار کا جذبہ، عظیم کامیابیوں اور افتخارات کی جانب حرکت کا سبب ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی روپرٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج صبح (بروز بدھ) ایشیائی اور اینچئون مقابلوں میں شریک کھلاڑیوں سے ملاقات میں عوام کے اندر قومی افتخار کا جذبہ پیدا کرنے میں کھلاڑیوں کی فتح اور کامیابیوں کے اہم نقش کی طرف اشارہ کیا اور دنیا کے کئی ملین افراد کے سامنے دینی اور اسلامی شعائر اور اصولوں کی ترویج اور حفاظت کے سلسلے میں کھلاڑیوں کی معنوی استقامت کوبڑی اہمیت کا حامل قراردیتے ہوئے فرمایا: یہ معنوی استقامت عالمی سطح پر ایرانی قوم کی مضبوط استقامت اور پائداری کا مظہر ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایشیائی کھیلوں کےمقابلوں میں ایرانی کھلاڑیوں کی شاندار کامیابیوں اور میڈلزکے حصول پر شکریہ ادا کیا اور قومی افتخارات و کامیابیوں کی شناخت، اور اسی طرح ایک قوم کے اندر قومی جذبہ کی موجودگی کو بڑی کامیابیوں اور افتخارات کی جانب راہ ہموار کرنے کا با‏عث قراردیتے ہوئے فرمایا: جو کھلاڑی جو اپنے کھیل کے ذریعہ اور اپنی کامیابی کے ذریعہ قوم کے دلوں میں خوشی اور مسرت پیدا کرتا ہے اور اپنی کامیابی کو قوم کے سامنے پیش کرتا ہے یہ قدم بہت ہی اہم اور گرانقدر قدم ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے کھلاڑی پر تمام افراد کی نگاہیں جم جانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: چیمپئن بننے اور جیتنے کے بعد کھلاڑی کا طورو طریقہ اور رفتار  درحقیقت قوم ، ثقافت اور قومی شخصیت اور اسی طرح ایرانی قوم کی معنوی استقامت کی پہچان ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے معنوی استقامت کی تشریح کرتے ہوئے فرمایا: جس دنیا میں دین سے دوری، بے پردگی و بے عفتی بین الاقوامی مراکز اور عالمی میڈیا کے ایجنڈے میں شامل ہو گیا ہو اور بے پردگی و بے حیائی کو وسیع پیمانے پر فروغ دیا جارہا ہو وہاں ایک ایرانی جوان کے توسط سےمعنویت کے پرچم کو بلند کرنا در حقیقت عالمی سطح پر بے حیائی اورغیراخلاقی موج  کے مقابلے میں ایرانی قوم کی معنوی استقامت کی پہچان ہے۔  

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس سلسلے میں چند سفارشیں بھی بیان کیں۔

بین الاقوامی سطح پر اور اسی طرح اندرونی سطح پرغیر قانونی اعمال اور خلاف ورزیوں سے پرہیز اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی پر تاکید پہلی سفارش تھی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تاکید کرتے ہوئے فرمایا: خلاف ورزی کرنے والے کے خلاف کسی لحاظ اور چشم پوشی کے بغیرٹھوس کارروائی ہونی چاہیے اور اس سلسلے میں غفلت سے کام نہیں لینا چاہیے کیونکہ خلاف ورزی ناقابل قبول اقدام ہے خلاف ورزی کرنے والا چاہیے اعلی عہدیدار ہو، چاہے سیاسی ہو، چاہیے چیمپئن ہو، چاہے علمی و صنعتی عہدے پر فائز ہواس کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔  

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے کھلاڑیوں کی محبوبیت اور ان کی چیمپئن کو جوانوں کے درمیان نمونہ بننے کا باعث قراردیتے ہوئے فرمایا: کھلاڑیوں کی ہر اچھی حرکت معاشرے میں کئی ملین اچھی حرکتوں کے پیدا ہونے کا موجب بنتی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: محبوب ہونا اور چیمپئن بننا دو لبہ تلوار ہے ؛ اگر ہم اس کے شرائط پر عمل کریں گے تو بہت اچھا ہوگا لیکن اگر اس کے شرائط کی رعایت نہ کرسکے تو وہ بہت خطرناک ثابت ہوگی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے کھیل اور ورزش کے وزیر کی طرف سے ترجیحی مسائل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ایتھلیٹکس کے ساتھ ساتھ عمومی ورزش پربھی توجہ اور اسے فروغ دیناچاہیےکیونکہ عمومی ورزش معاشرے کی صحت و سلامتی کا باعث بنتی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے بیان کے اختتام پر مختلف میدانوں منجملہ علم و اخلاق کے میدان میں ایرانی قوم کے دلیراور کامیاب جوانوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ملک میں دلیر جوانوں کی تربیت قومی جذبے میں تبدیل ہوگئی ہے اور اس کو روز بروز فروغ دینا چاہیے۔

اس ملاقات کے آغاز میں کھیل اور ورزش کے وزیر جناب گودرزی نے ایشیائی کھیل مقابلوں میں ایرانی کھلاڑیوں کی کامیابیوں کی طرف اشارہ کیا اور معنوی و معرفتی ، پاک کھیل کے نعرے کو ملکی کھیل کی سرگرمیوں میں اہم قراردیتے ہوئے کہا: چیمپئن کھیل اور عمومی ورزش میں توازن قائم کرنا ، خواتین کی ورزش پر خاص توجہ مبذول کرنا ، ایرانی ، اسلامی ثقافت کی ترویج کے سلسلے میں تلاش و کوشش، حکومتی مداخلت میں کمی ،حالیہ برسوں میں وزارت کھیل اور ورزش کے نمایاں اقدام رہے ہیں۔

News ID 1848648

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha